کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تین دن یا چند گھنٹوں کا اعتکاف کریں، تو نیت کس طرح کریں؟ اور کیا نیت مغرب سے پہلے کر کے اعتکاف شروع کرنا لازمی ہے ،یا کسی بھی وقت سے نیت کر کے شروع کریں اور وقت مقررہ تک ختم کردیں؟
مسجد میں ٹھہرنے کی نیت ہی اعتکاف کی نیت ہے، اگر کئی دن اعتکاف میں بیٹھنا ہو تو شروع غروب آفتاب سے پہلے اور ختم غروب آفتاب کے بعد کر لیں۔نیز چند گھنٹوں کا اعتکاف بھی درست ہے۔’’ثم يدخل في الاعتكاف قبل غروب الشمس من أول ليلة، ويخرج بعد غروب الشمس من أخر يوم، وإن نوى الأيام خاصةً صحت بنیته، لأن حقيقة كلامه‘‘.(التبيين الحقائق: کتاب الصوم، فصل في الاعتكاف: ٢/٢٣٢: عباس أحمد الباز)
’’وفي دخل في اعتكافه الليل والنهار، فابتداءه من الليل، لأن الأصل أن كل ليلة تتبع اليوم الذي بعدها‘‘. (الفتاویٰ الهندية، كتاب الصوم، باب الاعتكاف: ١/٢١٤: ماجدية).
فقط.واللہ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی