کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ نجاست غلیظہ اور نجاست خفیفہ کی پہچان کا آسان طریقہ کیا ہے ؟ کون کون سی چیزیں نجاست کی کون سی قسم شمار ہوتی ہیں ؟ رہنمائی فرمائیں۔
نجاست غلیظہ وہ ہے جو دلیل قطعی سے ثابت ہو،اور نجاست خفیفہ وہ ہے جو دلیل ظنی سے ثابت ہو ۔
نجاست غلیظہ مندرجہ ذیل چیزیں ہیں :بہنے والا خون ، حرام جانوروں کا پیشاب اور پاخانہ ،منی ودی ،مذی، بہنے والی پیپ ، قئ جو منہ بھر کر ہو ، خنزیراور کتے کا جھوٹا شراب ، مرغی اور بطخ اھلی کی بیٹ ۔
نجاست خفیفہ مندرجہ ذیل چیزیں ہیں :حلال جانور وں کا پیشاب اور گوبر گھوڑے کا پیشاب حرام پرندوں کی بیٹ ، خچر اور گدھےکا لعاب اور جھوٹا ۔(گھوڑے کا لعاب اور جھوٹا پاک ہے )
لمافی شرح فتح القدیر :
وانما کانت نجا سۃ ھذہ الاشیاء مغلظلۃ، لانھا ثبتت بدلیل مقطوع بہ (وان کانت مخففہ ) وھی ما تثبت بخبر غیر مقطوع بہ(کتاب الطھارات:باب الانجاس وتطھیرھا :۱/۱۹۲ : دار الکتب العلمیۃ)
وفی الھدایۃ :
وقد ر الدرھم وما دونہ من الجنس المغلظ کالدم ، والبول، والخمر ، وخرءالدجاج وبول الحمار،جازت الصلاۃ معہ،وان زاد لم تجز،(کتاب الطھارۃ : باب الانجاس :۱/۱۳۰،۱۳۱،ط البشریٰ)
وفی البحر الدائق :
(وعفی قدر الدرھم کعرض الکف من نجس مغظ کالدم ، والبول ، والخمر وخرء الدجاج ، وبول مالا یوکل لحمہ والروث )لان ما لا یاخذ ہ الطرف کوقع الذباب مخصوص من نص التطھیر اتفاقا (ومادون ربع الثوب من مخفف کبول ما یوءکل ودم السمک ولعاب البغل، والحمار ، وبول انتضح کروس الابر،( کتاب الطھارۃ ،باب الانجاس: ۳۹۵-۴۰۵:ط رشیدیہ)
وفی حاشیۃ الطحطاوی:
( أو ) شرب منہ (فرس) فان سؤر الفرس طاھر بالاتفاق علی الصحیح من غیر کراھۃ ،(کتاب الطھارۃ: فصل فی بیان احکام السوءر:۲۸،ط:رشیدیۃ)فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر: 170/110