کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام درج ذیل مسائل کے بارے میں کہ معتکف کے لیے گھروں سے ایسی اشیاء لانا جن کے کھانے کے بعد بو کہ وجہ سے مسجد میں آنے کی احادیث میں ممانعت آئی ہے، یا اُن سے بنی ہوئی اشیاء لانا کیسا ہے؟ شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
معتکف کے لیے ایسی اشیاء کو گھروں سے لانا درست نہیں، ہاں اگر بنانے کے بعد بو نہ رہے تو لاسکتے ہیں۔لما في سنن أبي داؤد:
’’حدثنا عباس بن عبدالعظیم، حدثنا أبو عامر عبدالملک بن عمرو، حدثنا خالد بن میسرۃ - یعني العطار- عن معاویۃ بن قرۃ عن أبیہ:أن النبي -صلی اللہ علیہ وسلم- نہی عن ھاتین الشجرتین، وقال: ’’من أکلھما فلا یقربن مسجدنا‘‘، وقال: ’’إن کنتم لا بد آکلیھما فأمیتوھما طبخا‘‘، قال: یعني البصل والثوم‘‘. (کتاب الأطعمۃ، باب في الثوم:179/2، رحمانیۃ).
فقط.واللہ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:179/06