کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا اعتکاف کے دوران ذکر کرتے ہوئے گھریلو کام کاج کرسکتے ہیں؟ جیسے جھاڑو، برتن دھونا، سحر و افطاری بنانا ، کپڑے دھونا،وغیرہ۔
کھانا، سحری وافطاری تیار کرنے کے لئے اگر کوئی اور موجود ہے تو پھر طبعی ضرورتوں (بول، براز، ضروری، غسل) کے علاوہ گھریلو کام درست نہیں ہیں، اگر کھانا پکانے، تیار کرنے کے لئے کوئی اور موجود نہ ہو تو عورت اپنی اعتکاف کی جگہ کے اندر کھانا، سحری وغیرہ تیار کر سکتی ہے۔’’والمرأة تعتكف في مسجد بيتها إذا اعتكفت في مسجد بيتها، فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة، وفي حق الرجل لا تخرج منه إلا لحاجة الإنسان‘‘.(الهندية:كتاب الصوم،الباب السابع في الاعتكاف: ١/٢١١، ماجدية)
(وکذا في الدر مع الرد: باب الاعتكاف: ٤٤٤-٢/٤٤٥: سعيد).
فقط.واللہ اعلم بالصواب
61/66
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی