کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بینک دبئی الاسلامی والے ”دبئی اسلامک پرسنل فائنانس” کے نام پر سامان نقد خرید کر کسٹمر کو ادھار پر بیچتے ہیں۔
آپ حضرات راہنمائی فرمائیں کہ اگر بینک دبئی واقعتا منسلکہ تفصیلات کے مطابق یہ کام کرتا ہو ،تو کیا اس کا کسٹمر بننا شرعا درست ہے یا اس میں کوئی خرابی ہے؟ جواب کا انتظار رہے گا۔
صورتِ مسئولہ میں جمہور اہلِ افتاء کی رائے کے مطابق بینک کا کسٹمر بننا اور بینک سے ادھار پر سامان خریدنا جائز نہیں۔فقط۔واللہ تعالی أعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:174/229