مسلمان ڈاکٹر کے لیے قادیانی مریض کا علاج

Darul Ifta mix

مسلمان ڈاکٹر کے لیے قادیانی مریض کا علاج

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقے میں قادیانی گروہ کافی مضبوط اڈا بنائے ہوئے ہے اور اہل سنت والجماعت کہلانے والے اکثر بیشتر لوگوں کا اُن سے میل جول بہت زیادہ ہے اور حال ہی میں ایک ڈاکٹر صاحب سے جو کہ ان قادیانیوں کا علاج معالجہ کرتے رہتے ہیں ان سے جب قادیانیوں سے بائیکاٹ کی بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ” علاج ایک انسانی حق ہے لہٰذا کسی بھی کافرکا علاج کرنے میں کوئی حرج نہیں۔“

تو کیا ان ڈاکٹر صاحب کی یہ دلیل شرعی لحاظ سے صحیح ہے یا قادیانیوں سے بالکل بائیکاٹ ضروری ہے، براہ کرم مفصل واضح جواب دے کر عندالله ماجور ہوں۔

جواب 

واضح رہے کہ قرآن کریم اور احادیث نبویہ صلی الله علیہ وسلم اور فقہ اسلامی کے مطابق قادیانی اسلامی اخوت اور اسلامی ہم دردی کے ہر گز مستحق نہیں ہیں، مسلمانوں پر واجب ہے کہ ان کے ساتھ سلام وکلام نشت وبرخاست اور لین دین وغیرہ تمام تعلقات ختم کر دیں ، کوئی ایسا تعلق یا رابطہ ان سے قائم کرنا، جس سے ان کی عزت واحترام کا پہلو نکلتا ہو، یا ان کو قوت وآسائش حاصل ہوتی ہو ، جائز نہیں۔

لہٰذا صورت مسئولہ میں مذکورہ ڈاکٹر صاحب پر قادیانیوں کا علاج معالجہ ترک کرنا او ران سے مکمل بائیکاٹ کرنا لازم ہے اور ڈاکٹر کی دلیل غلط ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی