قطروں کے مریض بوڑھے شخص کے لیے نمازوں اور روزوں کی قضاء کا طریقہ اور حکم

Darul Ifta mix

قطروں کے مریض بوڑھے شخص کے لیے نمازوں اور روزوں کی قضاء کا طریقہ اور حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں :
1…ایک آدمی کو پیشاب آنے کی بیماری لاحق ہوئی ہے بول کے قطرے دن رات جاری رہتے ہیں بند نہیں ہوتے، اس آدمی سے ایک مہینے کی نمازیں قضاء ہو گئی ہیں ،اب اس آدمی پر قضا شدہ نمازوں کا اعادہ لازمی اور فرض ہے یا نہیں؟ اگر فرض ہے توکیا صورت ہو گی جب کہ قطرے مسلسل آرہے ہیں ،نیز یہ آدمی ان قضاء شدہ نمازوں کی بدلے میں فدیہ دے سکتا ہے یا نہیں؟ اورحال یہ ہے کہ آدمی 70 سال کا ہے، اگر فدیہ دینے کی گنجائش ہے تو کیا صورت ہے ؟
2… اسی طرح اس آدمی سے رمضان کی روزے بھی رہ گئے ہیں، روزوں کی قضاء کی کیا صورت ہے؟ نیز روزوں کا فدیہ دے سکتا ہے یا نہیں؟ مسئلے کا مدلل انداز میں جواب پیش کرکے ممنون فرمائیں۔

جواب 

 صورتِ مسئولہ میں اگر اس شخص پر ایک نماز کا کامل وقت اس حال میں گذر جائے کہ وہ پاکی حاصل کرکے نماز نہ پڑھ سکے تو یہ شخص شرعاً معذور ہے اس کا حکم یہ ہے کہ یہ شخص ہر نماز کے وقت تازہ وضو کر لے اور پھر اس وضو سے وہ تمام نمازیں چاہے فرائض ہوں یا نوافل ،اداہوں یا قضاء، پڑھ سکتا ہے۔

چناں چہ مذکورہ شخص اگر کسی بھی طریقے سے ( بیٹھ کر ، لیٹ کر یا اشارے سے) نماز پڑھنے پر قادر ہو، تو نماز پڑھنا اس کے ذمے لازم ہے، لہٰذا یہ شخص مذکورہ بالا طریقے کے مطابق تمام اداء وقضاء نمازیں پڑھے گا او راگر نمازیں نہیں پڑھیں تو مرنے سے پہلے فدیہ کی وصیت کرنا لازم ہے ، چناں چہ اس کے مرنے کے بعد ہر نماز کے بدلے ایک فدیہ دیا جائے گا ، زندگی میں نماز کا فدیہ دینا جائز نہیں۔

2…اس صورت میں بھی اگر یہ شخص روزہ رکھنے پر قادر نہیں اور آئندہ بھی اس کی امید نہیں کہ وہ روزہ رکھ سکے گا تو اس شخص پر ہر روزے کے بدلے ایک فدیہ دینا لازم ہے۔

ایک نماز اور روزے کا فدیہ صدقة الفطر کے برابر ہے ، یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت، اور یہ ایک مسکین کو بھی دیا جاسکتا ہے او رمتفرق طور پر کئی مسکینوں کو بھی دیا جاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی