کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گٹر کے پانی کو جدید مشینوں کے ذریعے صاف کیا جائے، یہاں تک کہ اس کا رنگ ،ذائقہ اور بو اس میں محسوس نہ ہو، تو یہ پانی شرعی طور پر کیا استعمال کرنا جائز ہے؟۔
واضح رہے کہ سوال میں مذکور گٹر کے پانی کو صاف کرنے کے بعد اگرچہ رنگ، بو او رذائقہ محسوس نہ بھی ہو تب بھی یہ پانی نجس ہی رہے گا، اس کوطہارت وغیرہ کے لیے استعمال کرنا درست نہیں ہوگا، کیوں کہ مشینوں کے ذریعے سے صاف کرنے کی وجہ سے نجس پانی کی حقیقت وماہیت تبدیل نہیں ہوتی ہے، لہٰذا پانی اپنے حال پر نجس ہی رہے گا اور یہ نجس پانی کپڑے یا بدن کے جس حصے کو لگ جائے اس کو دھونا ضروری ہو گا۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی