کیا فرماتے ہیں علمائے کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہمیرے بیٹے روز گار کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہیں، آئندہ ماہ محرم الحرام میں وہ سالانہ چھٹیاں گزارنے پاکستان آئیں گے، گھر والوں نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی شادی کا ارادہ کیا ہے، منگنی ہو چکی ہے، لیکن ان کے خاندان میں اور خود ان کے اپنے گھر میں ماہ محرم الحرام اور ماہ صفر میں شادی کرنے کے بارے میں شدید شکوک وشبہات پائے جاتے ہیں اورخاندان تردّد کا شکار ہے۔
کیا واقعی شریعت اسلامی میں اس کی کوئی حقیقت ہے؟ شریعت مطہرہ کی روشنی میں فیصلہ فرمائیں۔
شریعت مطہرہ میں کہیں بھی محرم اور صفر کے مہینوں میں نکاح کرنے سے منع نہیں کیا گیا، کیوں کہ نکاح ایک اہم عبادت ہے اور ایک اہم عبادت سے کیوں کر منع کیا جاسکتا ہے؟ حدیث شریف میں ہے کہ ‘آدمی نکاح کرکے اپنا آدھا دین محفوظ کر لیتا ہے، پس باقی کے بارے میں الله سے ڈرے۔’ ایک اور حدیث میں نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے نکاح کو تمام انبیاء علیہم السلام کی سُنت بتایا ہے۔
لہٰذا ان مہینوں(محرم اور صفر) میں بھی اس اہم عبادت کو سرانجام دینا چاہیے، تاکہ ایک غلط عقیدے کی تردید ہو۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی