کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی طالب ِ علم کو کچھ رقم مل گئی ہو اور اعلان لگانے کے بعد بھی معلوم نہ ہو سکا کہ یہ رقم کس کی ہے تو کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ اگر کسی کو گم شدہ چیز مل جائے اور وہ ایسی معمولی چیز ہے کہ مالک خود اس کو تلاش نہیں کر ے گا، تو اس کو اٹھا کر کسی کو دے دے یا خود استعمال کرلے، اور اس کو ویسے چھوڑ دینے سے ضائع ہونے کا خطرہ ہے، تو ایسی صورت میں حفاظت کی نیت سے اٹھانا ضروری ہے، وہ چیز اٹھانے والے کے پاس امانت رہے گی، ہر ممکنہ طریقہ سے اس کا اعلان کرے، اگر اعلان کے باوجود مالک نہیں ملا تو اس کو خود استعمال کر سکتا ہے، بشرطیکہ وہ مستحق زکوٰة ہو، ورنہ دوسرے فقراء پر صدقہ کر دے۔
لہٰذا صورت مسئولہ میں مذکورہ رقم طالب علم خود استعمال کرسکتا ہے، بشرطیکہ وہ فقیر ہو ،ورنہ کسی فقیرکو صدقہ کر دے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی