کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کسی کمپنی کا لوگو بنانے کے لیے اگر مختلف تصاویر مثال کے طور پر پہاڑوں کی تصاویر کو کاٹ کر جوڑنا ، بیک گراؤنڈ کو ہٹا کر پیچھے نیلا یا آسمانی کلر کر دینا، ایک پہاڑ کی ڈوپلیکیٹ بناکر ان کو جوڑ کرنئی سینری بنانا کیا جائز ہے؟
اور میں نے کہیں سنا تھا کہ اللہ پاک کی تخلیق کی نقل نہیں کرنی چاہیے، کیا یہ بھی اس زمرے میں آتا ہے؟ براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں راہنمائی فرمائیے
کسی کمپنی کا لوگو بنانے کے لیے غیر ذی روح اشیاء کی مختلف تصاویر بنانا اور ان تصاویر کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ کر نئی سینری بنانا شرعاً جائز ہے ۔
اللہ تعالی کی تخلیق کی نقل اتارنے سے جو ممانعت آئی ہےوہ ذی روح اشیاء کے ساتھ خاص ہے ۔
لما في الهداية:
ولا يكره تمثال غير ذي الروح لأنه لا يعبد. (كتاب الصلاة،باب مايفسد الصلاة وما يكره فيها،1145،ط:رحمانية)
وفي المرقاة:
قال أصحابنا وغيرهم من العلماء تصوير صورة الحيوان حرام شديد التحريم وهو من الكبائر لأنه متوعدا عليه بهذا الوعيد الشديد المذكور في الأحاديث سواء صنعه في ثوب أو بساط أو درهم أو دينار أو غير ذلك وأما تصوير صورة الشجر والرجل والجبل وغير ذلك فليس بحرام.(باب التصاوير،الفصل الاول:8266،رشيدية)
۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر:170/25