کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ کسی بزرگ کی قبر سے پتھر اور ڈھیلے لے کر مریض کو پلانا کہ اس سے شفا ملتی ہے ،یا جب بچہ زیادہ روتا ہو تو اس پر پتھر وغیرہ ملتے ہیں ،یا مخصوص قسم کے دانے وغیرہ بچے کے گلے میں ڈالتے ہیں کہ نظر بد نہ لگے از روئے شرع اس کی کیا حیثیت ہے؟
کسی بزرگ کی قبر سے پتھر یا ڈھیلے کر مریض کو پلانا یا جب بچہ زیادہ روتا ہو تو اس پر ملنا جائز نہیں، کیوں کہ اگر قبر وقف کی زمین میں ہے تو اس سے پتھر اور ڈھیلے اٹھانا ہی جائز نہیں او راگر قبر مملوکہ زمین میں ہے تو مالک کی اجازت سے پتھر یا ڈھیلے اٹھانا فی نفسہ جائز ہے لیکن کسی مریض کو پلانا یا زیادہ رونے والے بچے پر ملنا جائز نہیں، کیوں کہ فسادِ عقیدہ کا خطرہ ہے۔
اور نظر بد سے بچنے کے لیے بچے کے گلے میں مخصوص قسم کے دانے وغیرہ ڈالنا ایک تجرباتی عمل ہے کوئی شرعی عمل نہیں، اگر تجربہ سے اس کا مفید ہونا ثابت ہو تو اس کی گنجائش ہے، بشرطیکہ اس کو مؤثر نہ سمجھا جائے ور نہ اس سے اجتناب کیا جائے۔فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی