کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کافروں کو کافرنہیں کہنا چاہیے اور وہ یہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے او راس سے متعلق نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب مر جائے تو اس کے بعد ان کو کافر کہنا چاہیے۔ قرآن حدیث کی روشنی میں وضاحت کے ساتھ جواب دیں؟جزاک اللہ
کافر کو کافر کہنا جائز ہے۔ خود اﷲ تبارک وتعالیٰ نے قرآن میں مختلف مقامات پر" إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا "
سے ان کا ذکر کیا ہے۔ یعنی وہ لوگ جو کافر ہیں۔ اسی طرح حدیث میں بھی اور فقہ کی کتابوں میں کفار کے اوپر کافر کے لفظ کے اطلاق موجود ہیں۔ ہاں البتہ کسی معیّن آدمی کو حتمی جہنمی نہیں کہہ سکتے ہیں، البتہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ جس کا خاتمہ کفر پر ہو تو وہ جہنمی ہو گا۔
لمافي التنزيل:
''إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنْذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ'' (البقرۃ:6).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 02/14