کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر ایک آدمی کسی کے ساتھ کسی غیر منہی چیز کا وعدہ کرے تو کیا اس کے لیے وعدہ پورا کرنا واجب ہے یا مستحب ہے؟ او راگر منہی چیز کا وعدہ کرے تو کیا حکم ہے؟
جائز وعدہ جو شریعت کے خلاف نہ ہو اس کو پورا کرنا دیانتاً واجب ہے، قضاءً نہیں ،اور بغیر کسی عُذر کے وعدے کو پورا نہ کرنے والے پر احادیث میں سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں، البتہ جو وعدہ شریعت کے مخالف ہو اس کا پورا کرنا ضروری نہیں، بلکہ ترک کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی