کیا فرماتے ہیں علمائے حق مندرجہ ذیل مسئلے کے حوالے سے کہ کیا الله کے نبی صلی الله علیہ وسلم سے احکامات اور اعمال میں زبان سے نیت ثابت ہے یا نہیں؟ جیسے: وضو، نماز، روزہ، زکوٰة وغیرہ۔
واضح رہے کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم، صحابہ کرام رضوان الله علیہم اجمعین اور تابعین رحمہم الله سے نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا ثابت نہیں، کیوں کہ نیت دل کے ارادے کا نام ہے، وہ نماز، روزہ، حج وغیرہ کے لیے کافی ہے، البتہ دل ودماغ کی یکسوئی اور استحضار کے لیے حضرات علماء کرام نے زبان سے نیت کے الفاظ کہنے کو مستحب قرار دیا ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی