میت سے متعلق چند مسائل

Darul Ifta mix

میت سے متعلق چند مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسائل کے بارے میں کہ !

۱۔ کیا شوہر  بیوی کے فوت ہونے کے بعد اس کا چہرہ دیکھ سکتا ہے؟

۲۔ کیا شوہر فوت شدہ بیوی کو غسل دے سکتا ہے؟

۳۔کیا شوہر فوت شدہ بیوی کی میت کو کاندھا دے سکتا ہے؟

۴۔ کیا شوہر بیوی کی میت کو قبر میں اتار سکتا ہے؟

۵۔ کیا میاں بیوی میں سے کسی ایک کے فوت ہوجانے سے نکاح قائم رہتا ہے؟

اگر شوہر فوت ہوجائےتو درج بالا سوالات کے جوابات بیوی کے معاملے میں کیا ہوں گے؟بیوی یا شوہر کے مرنے کی صورت میں جب نکاح ختم ہوجاتا ہے تو شوہر کے انتقال کی صور ت میں بیوی کو میراث میں حقدار کیسے قرار دیا جاتا ہے؟

برائے مہربانی مذکورہ بالا تمام سوالات کا شریعت مطہرہ کی روشنی میں تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

  •     بیوی کے فوت ہونے کے بعد شوہر  بیوی کا چہرہ دیکھ سکتا ہے،لیکن ہاتھ نہیں لگا سکتا،اور اگر شوہر مرجائے، تو بیوی بھی شوہر کے چہرے کو دیکھ سکتی ہے۔
  •  شوہر فوت شدہ بیوی کو غسل نہیں دے سکتا ہے،اگر  غسل دینے کے لیئے کوئی عورت نہ ہو، تو شوہر اپنی فوت شدہ بیوی کو تیمم کرائے گا،البتہ بیوی فوت شدہ شوہر کو غسل دے سکتی ہے۔
  • شوہر بیوی  کی میت کو کندھا دے سکتا ہے،اور بلاضرورت شدیدہ بیوی  شوہر کی میت کو کندھا نہیں دے سکتی ہے۔
  • عورت کو اپنےمحارم مثلا باپ، بھائی ،چچا،   اور ماموں وغیرہ قبر میں اتاریں گے، لیکن محارم میں سے کوئی نہ ہو، تو شوہر اپنی بیوی کو قبر میں اتارسکتا ہے،شوہر مرجائے ،تو بلا ضرورت بیوی اسے قبر میں نہیں اتار سکتی ہے۔
  • میاں بیوی میں سےکسی ایک کے مرجانے سے نکاح ختم ہو جاتا ہے،اور شوہر کے مرجانے کی صورت میں بیوی میراث کی حقدار اس لیئے بنتی ہے، کہ یہ اللہ تعالی کا حکم ہے،اورختم عدت تک نکاح کے بعض احکامات باقی ہوتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتوی نمبر: 168/143,144