کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ موبائل کے ذریعے تصویر بنانا، ویڈیو بنانا، لائیو ویڈیو بنانا ، بعض حضرات فرماتے ہیں کہ یہ جائز ہے او رکہتے ہیں کہ یہ عکس ہے، او ربعض فرماتے ہیں کہ یہ بالکل حرام ہے، عرض خدمت ہے کہ اس مسئلے کو ہمارے لیے واضح فرمائیے۔
واضح رہے کہ جمہور اہل علم کے ہاں ڈیجیٹل مناظر تصویر کے حکم میں ہیں اور انہیں عکس قرار دینا حقیقت کے خلاف ہے، تصویر اور عکس میں مابہ الفرق’صنعت“ ہے، عکس وہ ہوتا ہے کہ جس میں صنعت انسانی کا کوئی دخل نہیں ہوتا جب کہ تصویر میں صنعت انسانی کار فرما ہوتی ہے، حدیث مبارک"إن الذین یصنعون ھذہ الصور یعذبون یوم القیامة"
میں صراحتاً ‘صنعت’ کو بنیاد بنا کر عذاب کا ترتب کیا گیا ہے۔
اب اگر دیکھا جائے تو ڈیجیٹل مناظر کو عکس قرار دینا کس طرح درست ہو سکتا ہے؟ باوجودیکہ اس میں صنعت انسانی اسی طرح پائی جاتی ہے جس طرح پرنٹ تصویر میں صنعت انسانی پائی جاتی ہے، جب کہ آئینہ میں بننے والا عکس قدرتی ہے، اس میں صنعت انسانی کا کوئی دخل نہیں ہے۔
لہٰذا ہمارے نزدیک اور جمہور اہل علم کے نزدیک موبائل کے ذریعے جاندار کی تصویر یا ویڈیو بنانا اسی طرح ناجائز ہے، جس طرح برش کے ذریعے تصویر کا بنانا ناجائز ہے اور جو وعیدیں احادیث مبارکہ میں تصویر پر وارد ہوئی ہیں، وہ ڈیجیٹل تصویر پر بھی صادق آتی ہیں۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی