کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ اگر والد سے شرک سرزد ہو جائے تو کیا بیٹی کو والد کو مارنے کا حق ہے ؟ اور اگر وہ ایسا کرے تو اس کے لیے شریعت کا کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ اسلام کافر اور مشرک والدین سے بھی حسنِ سلوک اور اچھے برتاؤ کا درس دیتاہے ،لہذا صورتِ مسئولہ میں والد سے شرک ہی کیوں نہ سرزد ہو ، پھر بھی بیٹی کا ان کو مارنا، پیٹنا جائز اور درست نہیں ہے،بلکہ بیٹی کو چاہیے کہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک اور اچھا برتاؤ کرکے ان کا دل بدل دے ، اور اللہ تعالیٰ سے ان کی ہدایت کی دعا کرتی رہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 169/58