کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل بعض لوگ صف اول کے پابند ہوتے ہیں ،اذان کے بعد جب وہ مسجد میں آجاتے ہیں تو سب سے پہلے صف اول میں رومال یا کوئی اور چیز رکھ کر وضو کرنے جاتے ہیں او رنماز سے ایک دو منٹ پہلے اپنی جگہ پر آتے ہیں،کیا ان کے لیے ایسا کرنا درست ہے؟
بہتر تو یہی ہے کہ صف اوّل میں نماز پڑھنے کا شوق اور جذبہ رکھنے والا شخص وضو ودیگر ضروریات سے فارغ ہو کر مسجد میں آئے ، لیکن اگر کبھی کبھار ایسا موقعہ پیش آجائے کہ وضو کرنا بھول جائے یا مسجد میں ہی وضو کی نیت سے ذرا پہلے آجائے اور صف اول میں رومال وغیرہ ڈال کر وضو کے لیے چلا جائے اور نیت جلد سے جلد پہنچنے کی ہو تو وہ اس جگہ کا مستحق ہو جاتا ہے ، بعد میں اگر کوئی آکر اس جگہ پر بیٹھ جاتا ہے تو یہ اس کی طرف سے زیادتی شمار ہو گی اور پہلا شخص اگرچاہے تو اس کو اٹھا بھی سکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی