کیا فرماتے مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مسبوق شخص اپنی قضا شدہ نماز کے لیے کب اٹھے گا، یعنی کہ امام کے ایک طرف سلام پھیرنے کے بعد یا دونوں طرف سلام پھیرنے کے بعد؟
مسبوق شخص اپنی بقیہ نماز مکمل کرنے کے لیے اس وقت اٹھے جب اس کو یقین ہو کہ امام پر سجدہ سہو لازم نہیں اور عام طور پر دوسرا سلام پھیرنے سے یقین حاصل ہو جاتا ہے ،لہٰذا دوسری طرف سلام پھیرتے ہی اسے کھڑے ہو کر اپنی نماز مکمل کر لینی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی