کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک قاری صاحب کو حفظ وناظرہ اور قاعدہ پڑھانے کے لیے کن کن شرائط کے ساتھ تدریس کے لیے منتخب کرسکتے ہیں؟ قاری صاحب کو کن اوصاف وعادات کا مالک ہونا چاہیے جو پڑھانے کے لیے ضروری ہوتے ہیں؟
قاعدہ، ناظرہ اور حفظ قرآن کی تدریس کے لیے ایسے استاد کا انتخاب کرنا چاہیے جو قرآن کو صحیح تلفظ کے ساتھ پڑھنے پر قادر ہو، تجوید کے اصول وضوابط یا کم از کم تجوید کی بنیادی باتوں سے واقف ہو اور باطل عقائد یا خلاف شرع وضع قطع کا حامل نہ ہو اور اس کے ساتھ خاص طور پر حفظ کے لیے ایسے استاد کا انتخاب کیا جائے جو خود حافظ بھی ہو۔
قاری صاحب کو مندرجہ ذیل اوصاف کا حامل ہونا چاہیے:
اخلاص، تقویٰ وللہیت، شاگردوں کے ساتھ خیر خواہی کا جذبہ اور ان پر شفقت ، حتی الامکان ان سے ذاتی خدمت نہ لینا خاص کر بے ریش طلباء سے، طلباء کو امانت سمجھے، ان کو اپنی اولاد کی طرح سمجھے، بلا ضرورت مارنے سے اجتناب کرے، اپنے اندر مستقل مزاجی پیدا کرے، بلاوجہ ناغہ نہ کرے، شاگردوں کی تربیت کی فکر، ان کے لے دعاؤں کا اہتمام، وقت کی پابندی، حکمت وتدبر سے کام لینا، غیر محتاط اور فحش الفاظ والقاب سے اجتناب، اپنے محاسبہ کا اہتمام ، کسی الله والے سے اصلاحی تعلق قائم کرنا، طلباء کو معاف کرنے کی عادت ، مزید راہ نمائی کے لیے دوسرے اساتذہ سے مشورہ، احساس ذمہ داری اور رجوع الی الله۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی