کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارےمیں کہ محرم الحرام کے مہینے میں خصوصا پہلے عشرے میں کچھ لوگ(جو علماء حق سے تعلق رکھنے والے ہیں) اپنے گھریلو کھانے کے علاوہ مختلف چیزیں بناتے ہیں، مثلا چاول، چنے، شربت وغیرہاور اسے اپنے رشتہ داروں اور پڑوسیوں میں بھیجتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اللہ کے نام پر بنائی ہے اور اس کا ثواب اماموں کو بھیج رہے ہیں،تو کیا علماء حق سے تعلق رکھنے والےلوگ ان دنوں میں یہ کام کرنے سے اس حدیث(من تشبہ بقوم فھو منھم)کا مصداق بن سکتے ہیں یا نہیں؟ اور ان دنوں میں یہ کام کرنا کیا علماء حق سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے کرنا جائز ہے؟
واضح رہے کہ محرم الحرام میں یہ کام (چاول، شربت، چنے وغیرہ ) بنانے اور تقسیم کرنے میں فی نفسہ کوئی حرج نہیں، البتہ فرقہ باطلہ کا شعار بن چکا ہے، اور شریعت مطہرہ نے کفار و فساق کے ساتھ کسی بھی امر میں مشابہت سےاختیار کرنے کو سخت گناہ اور ناجائز قرار دیا ہے، لہٰذا اس سے اپنے آپ کو مکمل بچانا چاہیئے۔اور جو لوگ یہ شعاراپنائیں گےوہ یقینا اس حدیث کا مصداق بنیں گے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: (157/35)