ہمارے بڑے بھائی کا انتقال ہو گیا ہے، وفات سے تقریباً25 دن کی نماز شدید بیماری کی وجہ سے نہیں پڑھ سکے، یعنی ان کی25 دن کی نمازیں فوت ہو چکی ہیں، ان25 دن کی نمازوں کا فدیہ اس طرح ادا کیا گیا کہ تقریباً بارہ ہزار روپیہ12000 ایک زیر تعمیر مسجد میں تعمیری کام کے لیے دے دیا گیا، معلوم یہ کرنا ہے کہ یہ فدیہ کسی مسکین کودینا ضروری تھا یا مسجد کو؟اور کیامسجد میں لگانے کی صورت میں فدیہ ادا ہو گیا یا مرحوم کے ذمہ واجب رہے گا؟
نمازوں کا فدیہ کسی فقیر مسکین کو دینا ضروری ہے ، مسجد میں فدیہ کی رقم لگانے سے فدیہ ادا نہ ہو گا ،یہ بھی واضح رہے کہ اگر مرحوم نے نمازوں کے فدیہ کی وصیت کی تھی تو ترکہ کے ایک تہائی مال میں سے فدیہ ادا کرنا ضروری ہے اور اگر مرنے والے نے وصیت نہیں کی تو تمام ورثاء کی رضا مندی سے یا کسی بھی وارث کی طرف سے فدیہ ادا کرنے سے ادا ہو جائے گا اور یہ میت کے ساتھ بہت بڑا احسان ہو گا۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی