کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ:
اگر کسی شخص کے ذمے قضا نمازیں ہوں تو کیا یہ شخص ( تہجد، اشراق، چاشت، اوابین اور نماز پنجگانہ کے نوافل) ادا نہیں کر سکتا، جب کہ یہ اول قضا نمازیں بھی ادا کرتا ہو؟
افضل وبہتر یہی ہے کہ جب تک ذمے میں قضاء نمازیں باقی ہوں تو تہجد ونوافل چھوڑ کر قضاء نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام کرے؛ اس لیے کہ موت کا کوئی وقت مقرر نہیں ، کسی وقت بھی آسکتی ہے اور مرنے کے بعد جو فرض نمازیں ذمے میں قضاء باقی ہیں ان کے بارے میں تو پوچھ ہوگی، نوافل کے بارے میں کوئی پوچھ نہ ہوگی، البتہ اگر نوافل بھی قضاء کے ساتھ ادا کرے تو جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی