کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے بیٹے نے ہم سے چھپ کر نکاح کیا ہوا تھا ڈیڑھ سال پہلے، ابھی تک اس کی اولاد نہیں ہوئی، اس عورت کے تین بچے ہیں پہلے خاوند سے، اپنی ماں کے گھر پے رہ رہی ہے، تین چار دن پہلے وہ ہمارے گھر اپنی بہن کو لے کر آئی، اس نے آکر بد تمیزی شروع کی، ا س کی جہالت کی انتہا تھی، تو میں نے عورت سے پوچھا کہ میرا بیٹا خرچہ دیتا ہے؟ اس نے کہا کہ 10 ہزار خرچہ دیتا ہے، میں نے کہا کہ آپ کی بہن نے اتنی بدتمیزی کی، آپ لوگ کیا کام کرتے ہیں ؟اس نے کہا کہ ہم ڈراموں میں کام کرتی ہیں، بچے نے دو لاکھ حق مہر لکھا تھا، میں نے کہا کہ اور کیا شرائط تھیں؟ اس نے کہا کہ اس عورت نے مجھ سے قسم اٹھوائی ہے کہ آپ مجھے اگر چھوڑیں گے تو آپ کو قسم ہو گی، اب ہم طلاق دینا چاہتے ہیں، لیکن اس قسم کا کفارہ کیاہو گا؟
صورت مسئولہ میں اگر شوہر نے بیوی کو طلاق دی، تو شوہر پرقسم کا کفارہ ادا کرنا واجب ہے، کفارہ یہ ہے:
دس مسکینوں کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائے ،یا ان کو ایک ایک جوڑا کپڑا دیدے، اگر ان باتوں پر قدرت نہ ہو، تو تین دن مسلسل بلاناغہ روزہ رکھے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر : 157/198