کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی دفتر یا سینٹر کے متصل ساتھ میں مسجد ہونے کے باوجود وہ دفتر یا سینٹر والے مسجدمیں باجماعت نماز پڑھنے کے لیے نہ جائیں ادھر اپنے دفتر اور سینٹر کے حدود میں نماز باجماعت پڑھیں، مسئلہ مذکورہ کی پوری وضاحت فرمائیں۔
مذکورہ صورت میں اگر ان دفتر والوں میں سے کوئی مسجد میں نماز باجماعت پڑھنے چلا جائے ان کی جماعت کو چھوڑ کر تو اس کا کیا حکم ہے؟ اس کی بھی وضاحت فرمائیں۔
واضح رہے کہ دفتر یا سینٹر والوں کا مسجد کی جماعت چھوڑ کر مستقل طور پر دفتر یا سینٹر ہی میں باجماعت نماز ادا کرنا درست نہیں، مسجد کے ثواب سے محرومی ہے، البتہ اگر کبھی کبھار عذر کی بناء پر مسجد کی جماعت نکل جائے، تو پھر دفتر یا سینٹر میں جماعت کرانے میں کوئی حرج نہیں۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی