قرآن مجید کی پرنٹنگ پلیٹ کے پانی اور کیمیکل سے گرائنڈنگ کے بعد اس پانی کو گندی نالیوں میں بہا دینے کا حکم

Darul Ifta mix

قرآن مجید کی پرنٹنگ پلیٹ کے پانی اور کیمیکل سے گرائنڈنگ کے بعد اس پانی کو گندی نالیوں میں بہا دینے کا حکم

سوال

 کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ دینی کتب ،قرآن کریم، سپارے وغیرہ کی چھپائی کرتے وقت پرنٹرز حضرات چھپائی کے لیے پہلے پلیٹ لگاتے ہیں ، پلیٹ پر تمام قرآنی عبارت آجاتی ہے، پلیٹ مشین پے لگا کر اس سے چھپائی ہوتی ہے،چھاپنے کے بعد اس پلیٹ کو گرائنڈ کیا جاتا ہے(یعنی مٹایا جاتا ہے)، گرینڈ کرتے وقت اس گرینڈ کا پانی اور کیمیکل تمام گندی نالیوں میں بہادیا جاتا ہے، اس کا شرعی حکم کیا ہے کہ یہ قرآن کریم کی بے حرمتی ہے یا نہیں اور اس کا متبادل طریقہ کیا ہے، جسے اختیار کیا جائے؟یہ کام خیبر سے لے کر کراچی تک پورے ملک میں کیا جارہا ہے، آیا اس کا شرعی حکم کیا ہے؟

 

جواب

ادب کا تقاضا یہ ہے کہ صورتِ مذکورہ میں جس طرح کتابی نسخے کو کپڑے میں لپیٹ کر کسی محفوظ جگہ پر دفن کر دیا جاتا ہے، اسی طرح پرنٹنگ پلیٹ کے پانی اور کیمیکل کی مدد سے گرائنڈنگ کے بعد بہتر یہ ہے کہ اس پانی کو کسی محفوظ جگہ پر جمع کرنے کا اہتمام کیا جائے ، الغرض اس پانی کو گندی نالی میں بہانا بے ادبی ہے ، نہ تو قرآن کی طباعت وتسجیل کے حکومتی قواعد اس کی اجازت دیتے ہیں اور نہ ہی ادب اس کا متقاضی ہے، اس لیے اس سے اجتناب کیا جائے اور اس کے پانی کومحفوظ کرکے دریا وغیرہ میں بہا دیا جائے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی