کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ رمضان المبارک میں افطار کو پندرہ ،یا ،دس یا پانچ منٹ باقی ہیں۔اس حالت میں عورت کو حیض آجائے ،تو یہ عورت امساک کرے گی،یا نہیں ؟ اور یہ امساک واجب ہے ،یا سنت؟ اور اگر امساک نہیں کیا،بلکہ پانچ یا دس منٹ پہلے افطار کرلیا،تو اس کا کیا حکم ہے؟ آیا یہ عورت اس دن کی قضاء کرے گی؟اگر یہ صورت حالت نماز میں پیش آجائے تو اس کا کیا حکم ہوگا ؟
واضح رہے کہ اگر کسی عورت کو روزے کی حالت میں حیض آجائے،خواہ اول وقت میں ہو،یا آخر وقت میں تو روزہ فاسد ہوجائے گا،اور کھانے ،پینے کی اجازت ہوگی،اور اس عورت کے لیے امساک کرنا نہ واجب ہے، نہ سنت ،جس روزے میں حیض آیا ہے،اس کی قضاء دیگر ایام حیض کے روزوں کی طرح واجب ہے۔
اگر فرض نماز میں حیض آجائے تو قضاء کرنا واجب نہیں ہے البتہ اگر نفل نماز کے دوران حیض آجائے ،تو قضاء کرنا واجب ہوگا. فقط واللہ اعلم بالصواب
فتوی نمبر: 154/45
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی