کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ رمضان المبارک میں کچھ لوگ مسجد کی بجائے گھر ،یا بیٹھک وغیرہ میں تراویح ادا کرتے ہیں،تو ایسے لوگوں کے لیے عشاء کی جماعت کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ پہلے مسجد میں عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرکے ،تراویح گھر یا بیٹھک میں جماعت کے ساتھ پڑھ لیں،یا جہاں تراویح پڑھتے ہیں،وہاں عشاء کی جماعت بھی کراسکتے ہیں؟
بہتر یہ ہے کہ جماعت کی نماز اور تراویح دونوں مسجد ہی میں جماعت کے ساتھ پڑھی جائیں،تاکہ جماعت کی فضیلت بھی حاصل ہوجائے،اور مسجد کی فضیلت بھی، البتہ اگر عذر کی بناء پر تراویح مسجد میں نہ پڑھی جاسکتی ہو ،تو فرض نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ ادا کر لی جائے،اور تراویح گھر ،یا بیٹھک میں جماعت کے ساتھ ادا کی جائے ۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
فتوی نمبر: 159/82
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی