کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام ذیل کے مسئلہ کے بارے میں کہ ایک لڑکی اپنے خاندان وقوم سے باہر ایک لڑکے سے نکاح کر رہی ہے واضح رہے کہ ڈیڑھ دو سال پہلے اس کے شوہر نے اس کو تین طلاقیں دی اور اس شوہر سے اس لڑکی کی ایک چار سالہ بچی بھی ہے، اب سوال یہ ہے کہ اس بچی کی پرورش کا شرعاً کس کو حق حاصل ہے؟ آیا شوہر کو یا بیوی کو؟ نیز اس بچی کا خرچہ کتنی مدت تک باپ پر واجب ہے۔
نو سال سے کم عمر کی بچی کی پرورش، دیکھ بھال او راپنے ساتھ رکھنے کا حق والدہ کو ہے ، مذکورہ مدت گزرنے سے پہلے والد کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ والدہ سے بچی کو لے لے، البتہ مذکورہ مدت کے دوران بچی پر خرچ ہونے والا نان نفقہ وغیرہ والد کو ادا کرنا ضروری ہے اور والد کو بچی کے ساتھ ملاقات کرنے سے نہیں روکا جائے گا، لیکن اگر ان نو سال کے دوران والدہ نے کسی ایسے شخص سے نکاح کر لیا جو اس بچی کا ذی رحم محرم( کہ اس بچی او راس شخص کا نکاح کرنا آپس میں ہمیشہ کے لیے حرام ہو ) نہ ہو ، تو اس صورت میں نو سال کی مدت گزرنے سے پہلے بھی والد کو بچی کے لینے کا حق ہو گا ، بچی لینے کے بعد اس بچی کا ہر قسم کا خرچ والد ہی برداشت کرے گا، نانی کو پرورش کا حق حاصل ہو گا۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی