ہمارے علاقے میں شادی کے موقع پر عورت کے جہیز کے سامان میں ایسے برتن اور ایسے بستر موجود ہوتے ہیں جن کے استعمال کی ضرورت بالکل نہیں ہوتی، نیز شادی بیاہ کے وقت عورت کے پاس چالیس سے پچاس تک کپڑوں کے جوڑے موجود ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ شوکیس اور الماری بھی موجود ہوتی ہے، کیا اس عورت پر زکوٰة یا قربانی فرض ہے؟
زیورات کے علاوہ استعمال کی چیزوں پر زکوٰة نہیں اگرچہ وہ ضرورت سے زائد ہوں، البتہ اگر ضروریات اصلیہ سے زائد چیزوں کی قیمت نصاب زکوٰة کے برابر ہے تو مذکورہ عورت پر قربانی اور صدقہ فطر لازم ہے، زکوٰة واجب نہیں اور اس نصاب پر سال کا گزرنا شرط نہیں۔
لیکن زیورات اگر بقدر نصاب ہوں اور ان پر سال گزر جائے تو ہر صورت میں زکوٰة فرض ہے خواہ وہ زیر استعمال ہوں یا نہ ہوں۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی