کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلے میں کہ ایک شخص سرکاری ملازم تھا دوران ملازمت افسران کے تعلق کے ساتھ کچھ سرکاری فوج کا سامان گھر لے آیا اب اسے معلوم ہوا کہ یہ تو گناہ ہے سامان واپس کرنے کی کوئی صورت نہیں بن سکتی وہ اس سامان کی موجودہ قیمت جمع کرانا چاہتا ہے تو کس طرح قیمت جمع کرائے؟ کیوں کہ اگر سامان واپس کرے گا تو کسی اور کے ہاتھ لگ جائے گا کیوں کہ اس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ، بینوا وتوجروا۔
جب مذکورہ سامان آپ کے پاس موجود ہے تو آپ کے لیے یہی ضروری ہے کہ بعینہ اسے واپس کریں ، اس کی قیمت جمع کرانا آپ کے لیے مناسب نہیں ہاں! اگر اس سامان میں کوئی نقص پیدا ہو گیا ہو جس کی وجہ سے مالک قیمت کا مطالبہ کرے تو قیمت جمع کرائی جا سکتی ہے ۔ جہاں تک کسی دوسرے کا اس سامان کو اٹھانے کا سوال ہے تو اس کی ذمہ داری آپ پر نہیں آتی وہ اس کا فعل اور اس پراس کا گناہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی