ایک شخص روزے رکھتا ہے اور اس نے یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ وہ سحری نہیں کرتا اور شام کو صرف پانی سے افطار کرتا ہے۔ کیا اس طریقہ سے روزہ رکھنا جائز ہے یا نہیں؟
مذکورہ طریقہ کے مطابق روزہ رکھنا اگرچہ جائز ہے، لیکن مسنون یہ ہے کہ سحری بھی کرے۔ احادیث مبارکہ میں سحری کے بارے میں بہت فضیلت آئی ہے یہاں تک کہ آپ صلى الله عليه وسلم نے ایک موقع پر ارشاد فرمایا، ”ہمارے او راہل کتاب ( یہود ونصاریٰ) کے روزوں کے درمیان سحری کرنے اور نہ کرنے کا فرق ہے کہ وہ سحری نہیں کرتے اور ہم کرتے ہیں۔“ اسی طرح آپ صلى الله عليه وسلم فرمایا: ”
سحری کھایا کرو اس لیے کہ سحری کھانے میں برکت ہے ۔“
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی