1..سونے اور چاندی کے زیورات پر زکوٰة فرض ہوتی ہے یا نہیں؟
2..عورت جو زیورات استعمال کرتی ہے اس میں کچھ زیورات والدین کی طرف سے ہوتے ہیں اور کچھ شوہر کی طرف سے تو ان زیورات کی زکوٰة کون ادا کرے؟ والدین، شوہر، یا عورت؟
3..زیورات کی زکوٰة کب ادا کرنا فرض ہے؟
1..سونے اور چاندی سے بنی ہوئی چیزاگر نصاب کے برابر ہو تو اس پر زکوٰة فرض ہوتی ہے، مثلاً:زیور، برتن، سونے اور چاندی کے بٹن وغیرہ، چاہے استعمال کرنے کے لیے ہوں یا تجارت کی نیت سے رکھے ہوئے ہوں، یا کسی کو تحفے میں دینے کے لیے ہوں۔
(نوٹ) سونے اور چاندی کا نصاب پہلے سوال کے جواب میں درج ہے وہاں ملاحظہ فرمائیں۔
2..والدین اور شوہر کی طرف سے دیئے گئے زیورات اگر عورت کو ملکیت کے طور پر دئیے گئے ہیں تو ان کی زکوٰة عورت پر فرض ہے، والدین اور شوہر پر نہیں، ہاں اگر والدین اور شوہر خوشی سے بیوی کے کہنے پر بیوی کی طرف سے زکوٰة ادا کریں تو زکوٰة ادا ہو جائے گی۔
اور اگر صرف پہننے کے لیے والدین یا شوہر کی طرف سے عاریت کے طو رپر دیے گئے ہیں تو والدین اور شوہر پر زکوٰة ادا کرنا فرض ہے۔
3..عورت جس دن صاحب نصاب ہوجائے اس وقت سے چاند کے بارہ قمری مہینے گزرنے پر زکوٰة فرض ہو جاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی