اگر رمضان المبارک میں کوئی آدمی بیمار ہو جائے اور اس کو انجکشن لگانے کی ضرورت پڑجائے، بعض مریضوں کو انجکشن لگانے سے ری ایکشن کا خطرہ ہو تو اس صورت میں انجکشن لگانا جائز ہے یا نہیں؟ ری ایکشن کی صورت میں گلوکوز اور طاقت کے انجکشن کی ضرورت بھی ہوتی ہے، اس کا لگانا کیسا ہے؟
انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا، چاہے گلوکوز کا ہو یا طاقت کا، اس لیے کہ روزہ ٹوٹنے کے لیے ضروری ہے کہ کوئی چیز جسم میں موجود قدرتی راستوں کے ذریعے معدے یا دماغ تک پہنچے ، جب کہ انجکشن کے ذریعے دوا رگوں یا مسامات کے ذریعے جسم کے اندر پہنچتی ہے، اصلی راستوں سے نہیں، لہٰذا اس سے روزے پر اثر نہیں پڑتا۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی