مرحومہ نے 2019 ء میں حج کی درخواست دی تھی،ان کا نام نہیں نکلا تھا،جس کی وجہ سےوہ حج نہیں کرسکی ،ان پر حج فرض تھا، اب مرحومہ کی ترکہ میں سے حج کرواسکتے ہیں؟
اگر مرحومہ نے اپنی زندگی میں حج کرنے کی وصیت کی تھی تو اس کے ترکے کے ایک تہائی حصّہ سے حج کرنا لازم ہوگا(بشرطیکہ ایک تہائی مال سے حج کرنا ممکن ہو)،اور اگر بغیر وصیت کےانتقال کرگئی ہیں،تو پھر اس کی طرف سے حج کرنا لازم تو نہیں ہے، البتہ اگر ورثاء میں سے کسی نے ذاتی مال سے اس کی طرف سے حج ادا کیا، تو اللہ کی ذات سے امید ہےکہ مرحومہ کی طرف سے حج ادا ہوجائے گا،اوراسے اجر ملے گا ۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر:172/38,40