کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بچھڑے کی مطلوبہ نسل کے حصول کے لیے گائے میں بیج ڈالا جاتا ہے اس کی شرعی حیثیت سے آگاہ فرمائیں۔
الله تعالیٰ نے جانوروں کو انسان کے نفع کے لیے پیدا فرمایا ہے، لہٰذا بچھڑے کی مطلوبہ نسل کے حصول کے لیے گائے میں بیج ڈالنا درست ہے، لیکن خلاف فطرت عمل کرنے کی بنا پر کراہت تنزیہی لازم آئے گی۔
مذکورہ حکم تو تب ہے جب کہ گائے میں ڈالا جانے والا بیج بیل یا کسی دوسرے حلال جانور کا ہو ، لیکن اگر اس بیج میں انسان یا خنزیر کے جین شامل کیے گئے ہوں، تب مطلوبہ نسل کے حصول کے لیے طریقہٴ مذکورہ اختیار کرنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی