کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ
(۱)- زید نے نجاستِ غلیظہ کی شرعی مقدار سے زائد کے ساتھ (بھول کر) امامت کی،تو کیا اس نماز کی قضاء ضروری ہے؟ اگر ضروری ہے تو کیا مقتدیوں کو بھی بتانا ہوگا کہ اس نماز کی قضاء کریں؟
(۲)-نجاستِ غلیظہ اور خفیفہ کون کون سی چیزیں ہیں؟
: (۱) واضح رہےکہ نجاست مانعہ عن الصلاۃ میں پڑھی گئی نماز فاسد ہے اور اس کی قضاء واجب ہے، اور امام(زید)پر لازم ہے کہ وہ مقتدیوں کو بھی بتادے تاکہ وہ بھی اپنی نماز کی قضاء کرلیں۔
(۲)- نجاست غلیظہ مندرجہ ذیل چیزیں ہیں:
انسانی جسم سے نکلنے والاخون،(مع حیض، نفاس، استحاضہ) پیشاب، پاخانہ، منی، مذی، ودی، پیپ، قیئ جو منہ بھر کر ہو،حرام جانوروں کا پیشاب، پاخانہ، دم مسفوح، (بہنے والا خون)خنزیر اورکتے کا جوٹھا،شراب۔
نجاست مخففہ مندرجہ ذیل چیزیں ہیں:
حلال جانوروں کا پیشاب، گوبر، گھوڑے کا پیشاب، حرام پرندوں کی بیٹ، خچر اور گدھے کا لعاب۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 168/306,307