کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ہذا کے بارے میں، مسئلہ یہ ہے کہ بندہ کا تبلیغی اجتماع گاہ میں عمامہ او رایک چوڑا کپڑا گم ہو گیا تھا تو بندہ چند دنوں بعد ان کی تلاش کی غرض سے اجتماع گاہ گیا اور اس سے قبل بندہ سے جامعہ میں ایک دو ہفتے پہلے چپل گم ہو گئے تھے، تو جب بندہ اجتماع گاہ گیا یعنی پنڈال میں گیا تو وہاں پر بہت سارے چپل پڑے ہوئے تھے تو بندہ نے اس میں سے ایک جوڑا چپل اٹھالیا یہ خیال کرتے ہوئے کہ اس کے پیچھے اب کوئی نہیں آئے گا، بندہ لقطے کا مستحق بھی ہے۔
مہربانی فرماکر اس مسئلے کی وضاحت فرما دیجیے۔
واضح رہے کہ تبلیغی اجتماع گاہ اور مراکز میں لقطے کا ایک مستقل شعبہ ہوتا ہے جہاں لقطے کا تمام سامان سنبھال کر رکھا جاتا ہے تاکہ اس کا مالک اگر اس سامان کو ڈھونڈتا ہوا آجائے تو اس کا سامان اسے بآسانی مل جائے، لہٰذا آپ کے لیے جائز نہیں کہ آپ اپنے طور سے وہاں سے کسی دوسرے کے چپل اٹھا کر لے آئیں اگرچہ آپ لقطے کے مستحق ہی کیوں نہ ہوں، لیکن اب چوں کہ آپ وہاں سے چپل اٹھا کر لاچکے ہیں اس لیے اب آپ کے لیے ان کا استعمال جائز ہے، بشرطیکہ وہ عام استعمال کے چپل ہوں جن کے بارے میں ظن غالب ہو کہ ان کا مالک انہیں ڈھونڈنے نہیں آئے گا۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی