لڑکی اپنے ماں باپ کے گھر جانا چاہتی ہے ،یا ماں باپ بلاتے ہیں تو خاوند اسے مختلف حیلے بہانوں سے ماں باپ کے گھرجانے سے روکتا رہتا ہے ،کیا اسے اس طرح کے عمل کی شریعت اجازت دیتی ہے؟ اگر نہیں تو کیا اس کا یہ عمل گناہ میں شامل ہو گا؟
والدین اگر ضعیف ہیں ، کمزوری کی وجہ سے بیٹی کے پاس نہیں آسکتے، تو اس صورت میں شوہر بیوی کو والدین کی ملاقات سے منع نہیں کرسکتا، ہاں اگر والدین تندرست ہیں، بیٹی کی خیر خبر لے سکتے ہیں، تو پھر بیٹی ہر وقت ان کی ملاقات کے لیے نہیں جاسکتی، بلکہ عرف ورواج کے مطابق ان سے ملاقات کی صورت اختیار کی جائے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی