کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ میری شادی کو دو سال ہوچکے ہیں،نکاح کے وقت میرے سسرال والوں نے حق مہر میں ڈیڑھ تولہ سونا ، ۵ مرلہ زمین و مکان لکھوایا، اور ساتھ ہی یہ بھی لکھوایا تھا کہ اگر میں نےاسے طلاق دی، یا دوسری شادی کی، تو مجھے(50,00,000) ادا کرنا ہوں گے۔
جناب ان دو سالوں میں میری بیوی نے حق زوجیت بالکل ادا نہیں کیے ،لیکن اب وہ طلاق کا مطالبہ کررہی ہے،اگر میں اسے طلاق دے دوں ، یا دوسری شادی کر لوں تو کیا وہ ان سب چیزوں کی حق دار ہوگی یا نہیں؟ راہنمائی فرمائیں ۔
صورت ِ مسئولہ میں آپ کے سسرال والوں نے دوسری شادی کرنے پر یا بیوی کو طلاق دینے پر آپ پر جو پچاس لاکھ (50,00,000) روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے ا س کا شرعاً کوئی اعتبار نہیں۔
لہذا اگر آپ نے دوسری شادی کر لی یا بیوی کو طلاق دے دی ، کسی بھی صورت میں آپ پر پچاس لاکھ (50,00,000) روپے کا ادا کرنا لازم نہیں ہوگا۔ البتہ صرف مقرر شدہ مہر آپ کے ذمّے ادا کرنا لازم ہے، اگر آپ نے اس سے پہلے ادا نہ کیا ہو۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 168/302