کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارےمیں کہ ہمارے ہاں ایک بات مشہور ہے کہ بیس صفر تک حلیم نہ کھائی جائے، بیس صفر کے بعد ہی حلیم بنائی اور کھائی جائے؟ کیا اس بات کی کوئی حقیقت ہے۔
شریعت مطہرہ میں اس کی کوئی اصل اور حقیقت نہیں۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:180/187