کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی نے پینٹ شرٹ پہنی ہوئی ہو، جب کہ اس کی کہنیاں بھی ظاہر ہیں اور اس کا سر بھی ننگا ہے، لیکن ٹوپی کے بارے میں کوئی رائے نہیں ہے کہ بغیر ٹوپی کے نماز جائز ہے، یا ناجائز، یا بہتر ہے، تو ایسے شخص کی نماز کا حکم کیا ہے؟ نیز ٹوپی کی نماز میں شرعی حیثیت کیا ہے؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں۔
واضح رہے کہ ایسے کپڑے جس کی آستین چھوٹی ہو، یا جس کی آستین ہی نہ ہو، ان میں نماز پڑھنا مکروہ ہے، اسی طرح آستینوں والے کپڑوں میں آستین چڑھانے کی صورت میں بھی نماز پڑھنا مکروہ ہو جاتا ہے۔
لہٰذا صورت مسئولہ میں ایسی پینٹ شرٹ جس میں کہنیاں ظاہر ہوں، نماز پڑھنا مکرو ہ ہے، اسی طرح اگر پینٹ اتنی چست ہو، کہ جسم کے ساتھ بالکل چپکی ہوئی ہو، تو اسے پہننا بھی جائز نہیں اور اس میں نمار پڑھنا مکروہ ہو گا۔
نماز کی حقیقت چوں کہ الله تعالیٰ کے دربار میں حاضری دینا ہے، اس لیے بڑے ادب، احترام اور وقار کے ساتھ نماز پڑھنی چاہیے، لہٰذا اگر سستی کی وجہ سے، یا آج کل بالوں کے فیشن کی وجہ سے بغیر ٹوپی پہنے نماز پڑھ لی، تو مکروہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی