کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ اگر باجماعت نماز میں بندہ پہلی صف میں کھڑا ہے،اور وضو ٹوٹ جائے تو اگر وہ پیچھے نکل نہیں سکتا تو کیا کرے ، امام کے ساتھ چلتا رہے، یا پیچھے سے نکل جائے یا نماز توڑ کر وہی بیٹھ جائے ۔
اگر باہر نکلنا ممکن ہو تو ناک پر ہاتھ،یا کپڑا رکھ کر چلا آئے ،ورنہ نیت ختم کر کے وہیں بیٹھ جائے ۔
وفي سنن أبي داؤد :
عن عائشة ،عن النبي صلى الله عليه و سلم قال " إذا صلى أحدكم فأحدث فليمسك على أنفه ثم لينصرف" (باب ما جاء فيمن أحدث في الصلاة كيف ينصرف،رقم الحديث: 222، 1/386، ط: دارالأحياء).
فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 174/80