کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک آدمی کے پاس ایک تولہ سونا ہو او رکچھ پیسے بھی ہوں، کیا اس شخص پر قربانی واجب ہے یا نہیں؟ فتوی کس کے قول پر ہے؟ امام اعظم ابوحنیفہ رحمة الله علیہ ، یا صاحبین رحمة الله علیہما کے قول پر؟
واضح رہے کہ اگر کسی شخص کے پاس ایک تولہ سونا اور ساتھ کچھ چاندی یا نقدی یا کچھ مال تجارت یا حاجات اصلیہ سے زائد کوئی چیز ہو، تو اس شخص پر صاحب نصاب ہونے کی وجہ سے قربانی واجب ہو گی۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی