کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مرحوم نے اپنے بھتیجے کے ساتھ مل کر ایک جوائنٹ اکاؤنٹ کھولا اور بینک میں تحریر جمع کرائی تھی جس کے آخری میں لکھا تھا:’ میرے بعد اس اکاؤنٹ کے تمام معاملات کی ذمہ داری میرے بھتیجے کی ہے’، کیا بینک میں موجود یہ رقم اب مرحوم کے بھتیجے کی ہو گی یا مرحوم کے ورثاء کی؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے الفاظ:’میرے بعد اس اکاؤنٹ کے تمام معاملات کی ذمہ داری میرے بھتیجے کی ہے’ سے ان کا اپنے بھتیجے کواس مال کا مالک بنانا مقصود نہیں، بلکہ اکاؤنٹ سے متعلق دیگر معاملات کی ذمہ داری اس کو سپرد کرنا مقصود ہے، لہٰذا اکاؤنٹ میں موجود مرحوم کی کل مالیت ان کا ترکہ شمار ہو کر ان کے ورثاء میں تقسیم ہو گا، اگرچہ بینک والے رقم مرحوم کے بھتیجے ہی کو دیں گے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی