انٹرنیٹ پر بیان کیے گئے مسائل ومواعظ کی شرعی حیثیت

انٹرنیٹ پر بیان کیے گئے مسائل ومواعظ کی شرعی حیثیت

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پر بیان کیے گئے مسائل ومواعظ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اور کیا عام انسان ان پر بغیر تحقیق کے عمل کر سکتا ہے؟ تفصیل سے جواب دے کر ماجور ہوں۔

جواب

واضح رہے کہ انٹرنیٹ پر بیان کیے گئے مسائل ومواعظ پر بغیر تحقیق کے عمل کرنا درست نہیں، کیوں کہ انٹر نیٹ پر مختلف فرقوں اور طبقوں کے لوگ اپنے غلط عقائد کو نشر کرتے رہتے ہیں او راپنے مذہب کا پرچار کرتے ہیں، تاہم مستند عالم او رمفتی کے بتائے ہوئے مسائل پر عمل کرسکتے ہیں، اور انٹر نیٹ کو بغیر ضرورت استعمال نہ کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

 - 
Arabic
 - 
ar
Bengali
 - 
bn
German
 - 
de
English
 - 
en
French
 - 
fr
Hindi
 - 
hi
Indonesian
 - 
id
Portuguese
 - 
pt
Russian
 - 
ru
Spanish
 - 
es
Urdu
 - 
ur