کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اسٹیٹ ایجنسی میں جو کمیشن لی جاتی ہے وہ جائز ہے کہ نہیں؟ او رمکان دکھانے کے جو پیسے لیتے ہیں، وہ شرعاً جائز ہے کہ نہیں؟
اسٹیٹ ایجنسی میں کمیشن لینا جائز ہے، کیوں کہ مکان اور پلاٹوں کے لیے خریدار تلاش کرنا ایک عمل ہے اور عمل کی اجرت لینا جائز ہے، اسی طرح خریدار کو پلاٹ یا مکان دکھانا، اس میں بھی کچھ نہ کچھ عمل کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے اجرت میں پیسے لینا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی