روح کی غذا

روح کی غذا

شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم الله خان

اللہ تبارک و تعالیٰ نے جیسے یہ جسم پیدا کیا ہے اسی طرح روح کو بھی پیدا کیا ہے اور انسان جسم اور روح کا مرکب ہے۔ جس طرح روح ہوتی ہے اور جسم کا ساتھ اس کو نہیں ملتا، تب بھی وہ مکمل انسان نہیں ہوتا اور روح اس سے نکل جاتی ہے تو بھی وہ مکمل نہیں۔ جب روح کے ساتھ جسم موجود ہو تو پھر یہ انسان مکمل انسان ہوتا ہے اور یہ بھی معلوم ہے کہ جیسے جسم کے کچھ تقاضے ہیں روح کے بھی کچھ تقاضے ہیں۔ جسم کی ضروریات ہیں، روح کی بھی ضروریات ہیں اورجسم کے تقاضوں سے چشم پوشی کی جائے، ان کو پورا نہ کیا جائے تو جسم تکلیف میں ہوتا ہے اور اس کو اذیت ہوتی ہے، روح کے تقاضے اگر پورے نہ کیے جائیں تو روح بھی اذیت میں ہوتی ہے، مگر جسم مادی ہے، روح عالمِ بالا کی شے ہے تو ہمیں اس عالم مادّیت میں جسم کے تقاضوں کاتو احساس ہوتا ہے، روح کے تقاضوں کا احساس نہیں ہوتا، چوں کہ ہم عالم مادیت میں ہیں تواس عالم مادّیت میں موجود ہونے کی وجہ سے مادّی جسم کے تقاضوں کی ضرورت بھی محسوس ہوتی ہے اور ان کی طرف توجہ بھی دی جاتی ہے اور روح چوں کہ عالمِ مادّیت کی شے نہیں ہے، اس واسطے اس کی طرف اور اس کی ضرورتوں کی طرف توجہ نہیں ہوتی۔

دوستو! روح جب جسم سے نکل جاتی ہے تو جسم گل ، سڑ جاتا ہے، پھول جاتا ہے، پھٹ جاتا ہے، خاک بن جاتا ہے، کیڑوں کی خوراک ہوجاتا ہے۔ روح جب تک اس میں ہے تو ہمیں اس کا خیال رہتا ہے ، روح باقی نہیں رہتی تو آپ جانتے ہیں کہ چاہے باپ ہو، ماں ہو، بہن ہو، بھائی ہو، اولاد ہو، چاہے کوئی قریب ترین دوست ہو اس کے جسم کو کوئی اپنے پاس رکھنے کے لیے تیار نہیں اوروہ رکھنے کے قابل بھی نہیں ہوتا، اسے ز مین میں دفن کردیا جاتا ہے یا اس کو آگ میں جلا دیا جاتا ہے۔ روح جب تک رہتی ہے تو اس کی دیکھ بھال ، اس کے ساتھ تعلق ،یہ ساری چیزیں رہتی ہیں۔ یہ نماز جو ہم نے پڑھی ہے یہ روح کی غذا ہے ۔ قرآن مجید کی ہم تلاوت کرتے ہیں، یہ روح کی غذا ہے۔ ہم درود شریف کی تسبیح پڑھتے ہیں یہ روح کی غذا ہے ۔ جتنی عبادات ہیں وہ تمام کی تمام روح کی غذا ہیں، نان ، گوشت ،اسی طرح جسم کی غذا ہے، شربت ہے، چائے ہے، دودھ ہے۔ یہ جسم کے لیے ہیں، لیکن جسم کی غذا وہ جسم کے مطابق ہے اور روح کی غذا وہ روح کے مطابق ہے۔

جسم چوں کہ مادی ہے لہٰذا اس کی غذائیں بھی مادّی ہیں ۔ روٹی ، گوشت، سبزی، دالیں، دودھ، چائے ساری چیزیں مادّی ہیں۔ یہ جسم کے مطابق ہیں، جسم کے لیے غذا بنتی ہیں۔ روح چوں کہ مادّی نہیں ہے، لہٰذا نماز جومادّی شے نہیں وہ اس کی غذا ہے، قرآن مجید کی تلاوت اس کی غذا ہے۔