کرسی پر نماز پڑھنے کی چند اہم صورتیں اور ان کے احکام

کرسی پر نماز پڑھنے کی چند اہم صورتیں اور ان کے احکام

 

سوال……کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ :

اکثر مساجد میں کرسیاں رکھ دی گئیں ہیں او ران پر معاذ اﷲبالکل ٹھیک ٹھاک لوگ بیٹھ کر نمازیں تو پڑھتے ہی ہیں، لیکن نمازوں کے بعد کرسیوں پر بیٹھ کر کچہریوں میں مصروف ہو جاتے ہیں، اس حوالے سے ہمارے درج ذیل سوالات کے جوابات عنایت فرماکر ممنون ومشکور فرمائیں:

❶معذور کون شخص ہے؟ کیا جو اپنے مقاصد کے لیے دوکان وغیرہ پر بنا کر سی کے بیٹھ سکتا ہے اور وہ مسجد میں کرسی کی فقط سہولت دیکھ کر کرسی پر نماز ادا کرے، ایسا کرنا درست ہے؟ یا جو گھرمیں یا دوکان میں کہیں بھی زمین پر نہ بیٹھ سکتا ہو، یا اس قدر تکلیف ہوتی ہو کہ چیخیں نکل جاتی ہوں وہ معذور ہے اور وہ کرسی پر بیٹھ کر نمازیں اداکرسکتا ہے؟

❷ کیا تھوڑی بہت تکلیف برداشت کرکے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا بہتر ہے یا ذرا سی تکلیف کی وجہ سے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا افضل ہے ؟ یعنی تکلیف برداشت کرکے کھڑے ہو کر پڑھے تو زیادہ ثواب ہے یا ذرا سی تکلیف کی وجہ سے کرسی استعمال کرے تو ثواب زیادہ ہے؟

❸ معذور شخص کے لیے زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھناافضل ہے یا کرسی پر بیٹھ کر؟ یعنی ایک شخص ہے جو زمین پر بیٹھ کر یا چار زانوں ہو کر نماز پڑھ سکتا ہے ،تو اس کے لیے یہی افضل ہے یا کرسی افضل ہے؟ اکثر علماء کو تو دیکھا گیا ہے کہ وہ زمین پر بیٹھ کر پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں؟

❹ اکثر دیکھا گیا ہے کہ بعد نماز کے مسجد کمیٹی والے، یا دیگر نمازی بھی کرسی پر بیٹھ کر تلاوت قرآن کرتے ہیں جو کہ معذور بھی نہیں ہوتے اور بعض تو کرسیوں پر بیٹھ کر کچہریوں میں مصروف رہتے ہیں، کرسی پر بیٹھ کر کچہری کرنا کیسا ہے؟ اور تلاوت زمین پر بیٹھ کر کرنا افضل ہے یا کرسی پر؟

❺ ایک شخص واقعی معذور ہو، شرعی معذور ہو، لیکن اس کے ساتھ برابر والی کرسی پر بیٹھ کر ٹھیک ٹھاک بندہ اس کے ساتھ کچہری کرے، یہ کیسا ہے؟ جائز یا ناجائز؟ اور کیا وہ زمین پر بیٹھ کر اس سے گفتگو کرے ،تو بہتر ہے یا کرسی پر بیٹھ کر گفتگو کرے تو افضل ہو گا؟

❻جب مسجد میں فضائلِ اعمال کا یا قرآن کا درس دیا جارہا ہو، تو جو شخص واقعی معذور ہو وہ اس وقت کیا کرے؟ کیا کرسی پر ہی بیٹھا رہے یا نیچے اترے؟ ادب کس چیز میں ہے؟ کرسی پر بیٹھ کر سننے میں یا زمین پر بیٹھ کر چار زانوں ہو کر سننےمیں؟

❼ کیا ایسا کرنا جائز ہے کہ زمین پر قرآن پڑھ کر تھک جانے کی وجہ سے مسجد میں رکھی کرسی پر بیٹھ کر پڑھنے لگ جائے؟

❽ کوئی شخص مسجد میں بیٹھے بیٹھے ذکر واذکار کرتے کرتے کہے تھک گیا ہو، توکرسی پر بیٹھ کر ذکر اذکار کرنے لگ جائے، یہ کیسا ہے؟

جواب……واضح رہے کہ کہ قیام، رکوع اور سجودنماز کے ارکان میں سے ہیں، نمازی اگر قیام سے معذور ہو اور وہ قیام نہ کر سکتا ہو، لیکن رکوع اور سجدے پر قادر ہو تو اس سے قیام ساقط ہے (معاف ہے)، وہ بیٹھ کر نماز پڑھے اور رکوع وسجود بھی بیٹھ کر ادا کرے، لیکن اگر وہ اشارے سے رکوع اورسجدہ کرے گا تو اس کی نماز نہیں ہو گی ،اس صورت میں قیام تب معاف ہے جب نمازی اس سے بالکل ہی عاجز ہو، اگر وہ بغیر دقت وتکلیف کے کسی قدر قیام کرسکتا ہو تو اس کے لیے اسی قدر قیام کرنا فرض ہو گا، چاہے وہ تکبیر تحریمہ یا ایک آیت کے بقدر ہی کیوں نہ ہو بغیر قیام کے نماز ادا کرنے کی صورت میں وہ نماز نہیں ہو گی۔

اس وضاحت کے بعد تمہید کے طور پر چند بنیادی مسائل ذہن نشین فرمالیں:

آج کل مساجد میں جو کرسیاں رکھی گئی ہیں وہ صرف ان شرعی معذور افراد کے لیے ہیں،  جو اس کے بغیر بیٹھنے پر قادر نہ ہوں، اب ان شرعی معذور ین کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ اس پر نماز، تلاوت، ذکر واذکار وغیرہ سب کرسکتے ہیں، اور جو حضرات بالکل ٹھیک ٹھاک ہیں وہ اگر کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھیں گے، تو ان کی نماز نہیں ہو گی اور اسی طرح اگر وہ کرسی پر بیٹھ کر ذکر واذکار اور تلاوت کرنا چاہیں تو یہ بھی ان کے لیے مناسب نہیں، اس لیے کہ یہ مسجد کے تقدس اور احترام کے خلاف ہے، بلکہ تندرست افراد کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ زمین پر بیٹھ کر ذکر واذکار اور تلاوت قرآن پاک کریں، باقی رہی یہ بات کہ مسجد میں کرسیاں لگا کر کچہریاں اور فضول گفتگو کرنا یہ بھی ناجائز ہے۔

کرسی پر نماز پڑھنے کی چند اہم صورتیں اور ان کا حکم:

پہلی صورت: وہ نمازی جو قیام، رکوع اور سجود سے معذور ہو اس کے لیے افضل اور مسنون یہی ہے کہ وہ نماز زمین پر بیٹھ کر اشارے سے ادا کرے، اگر اسے زمین پر بیٹھنے کی قدرت نہ ہو اور کرسی پر بیٹھنے میں زیادہ راحت محسوس کرتا ہو ، تو بے شک کرسی پر بیٹھ کر نماز اشارے سے ادا کرے، ایسے شخص کے لیے تو شریعت نے اجازت دی ہے کہ جس طرح بیٹھنے میں آسانی ہو وہ صورت اختیار کرے۔

دوسری صورت: وہ نمازی جو قیام اور رکوع دونوں پر قادر نہ ہو، لیکن سجود پر قادر ہو یعنی زمین پر بیٹھ کر سجدے کے ساتھ نماز ادا کر سکتا ہو، تو اس کو زمین پر بیٹھ کر سجدے کے ساتھ نماز ادا کرنا ضروری ہے ،زمین پر سجدہ نہ کرتے ہوئے کرسی پر یا زمین پر اشارے سے سجدہ کرنا جائز نہیں ہے۔

تیسری صورت: وہ نمازی جو قیام اور رکوع دونوں پر قادر ہو، لیکن سجود پر قادر نہ ہو اس کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھے اور رکوع وسجود اشارے سے کرے، اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے او رکوع وسجود زمین پر بیٹھ کر یا کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے کرے، تب بھی نمار ہو جائے گی۔

چوتھی صورت: وہ نمازی جو صرف قیام پر قادر ہو، لیکن رکوع اور سجود پر قادر نہ ہو ، تو اس کے لیے بھی وہی حکم ہے جو تیسری صورت میں بتایا گیا ہے۔

پانچویں صورت:وہ نمازی جو صرف قیام پر قادر نہ ہو اور رکوع وسجود پر قادر ہو وہ زمین پر بیٹھ کر رکوع وسجود کرے، کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے رکوع وسجود کرنے کی صورت میں اس کی نماز نہیں ہو گی۔

چھٹی صورت: وہ نمازی جو قیام ، رکوع اور سجود سب پر قادر ہو، اس کے لیے کرسی پر بیٹھ کرنماز پڑھنا کسی حال میں بھی جائز نہیں۔

ساتویں صورت: وہ نمازی جو رکوع وسجود پر قادر ہو، لیکن فرض نماز میں مکمل قیام پر قادر نہیں، بلکہ کچھ دیر کھڑا ہو سکتا ہے ، ایسے شخص کے لیے اتنی دیر کھڑا ہونا فرض ہے، اگرچہ کسی چیز کا سہارا لینا پڑے، اس کے بعد وہ زمین یا کرسی پر بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے۔

آٹھویں صورت: وہ نمازی جو رکوع وسجود پر قادر ہو، لیکن زمین پر سجدہ کرنے پر قادر نہ ہو ، تو ایسے شخص کو کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کی صورت میں سامنے میزرکھ کر اس پر پیشانی رکھ کر سجد ہ کرنا ضروری نہیں، صرف اشارے سے رکوع اور سجدہ کرے اور سجدہ کے اشارہ میں رکوع کے اشارہ سے زیادہ جھکے۔

اس تمہید اور تفصیل کے بعد سوالات کے جوابات بالترتیب ملاحظہ فرمائیں:

❶معذور شخص کی دو قسمیں ہیں:

الف……معذور حقیقی: وہ شخص ہے جو اتنا معذور ہو کہ قیام پر قادر نہ ہو، اور نہ قیام اس کے لیے ممکن ہو۔

ب…… معذور حکمی: وہ شخص ہے جو اس درجہ معذور تو نہ ہو کہ قیام پر قدرت ہی نہ ہو، بلکہ قدرت تو ہو مگر گرجانے کا اندیشہ ہو، یا ایسی کمزوری ہو جس کو شریعت نے عذر میں شامل کیا ہو ، مثلاً :بیمار ہے او راس کو سابقہ تجربہ سے یا ماہر مسلم ڈاکٹر کے کہنے سے غالب گمان ہے کہ گر جائے گا یا بیماری میں اضافہ ہو جائے گا یا صحت پانے میں دیر لگے گی، یا کھڑے ہونے میں چکر آتا ہو یا ناقابل برداشت درد ہوتا ہو، تو ان صورتوں میں بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے، البتہ صورت مسئولہ میں اگر تندرست آدمی صرف سہولت اور راحت حاصل کرنے کے لیے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھے تو اس کی نماز نہیں ہوگی، ہاں ! معذور شخص کے لیے اگر زمین پر بیٹھنا ممکن نہ ہو ، یا ناقابلِ برداشت درد ہوتا ہو، تو اس کے لیے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے۔

❷ معذور شخص کے لیے افضل یہ ہے کہ تھوڑی سی تکلیف برداشت کرکے کھڑے ہو کر نماز پڑھے اور اسی میں زیادہ ثواب ہے، البتہ تندرست آدمی کے لیے ذراسی تکلیف کی وجہ سے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا کسی حال میں جائز نہیں۔

❸صورت مسئولہ میں مذکورہ (معذور) شخص کے لیے افضل اور مسنون یہی ہے کہ وہ زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھے۔

❹تندرست افراد کو چاہیے کہ وہ زمین پر بیٹھ کر تلاوت کریں اور یہی بہتر او رمستحب طریقہ ہے ،البتہ مسجد کی کرسیوں پر بیٹھ کر کچہریاں اور گپ شپ لگانا یہ مسجد کے تقدس ، ادب اور احترام کے سخت خلاف ہے، لہٰذا اس سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

❺واضح رہے کہ مسجد میں کرسیاں لگا کر فضول گفتگو کرنااو رگپ شپ لگانا جائز نہیں (خواہ معذور ہو یا تندرست)،  البتہ اگر معذور آدمی کے ساتھ باتوں کی ضرورت پیش آئے تو زمین پر بیٹھ کر ضرورت کی بات کر سکتا ہے۔

❻زمین پر بیٹھ کر سننے میں ادب ہے، البتہ اگر زمین پر نہ بیٹھ سکے تو کرسی پر بھی سن سکتا ہے۔

❼،❽ مسجد کے تقدس اور احترام کی رعایت کرتے ہوئے کرسی پر بیٹھ کر ذکرواذکار اور تلاوت کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔